Thursday, 1 March 2018
Imtehaan e Jama Ka Wo Zamana Yaad Hai
*امتحان جامعہ کا وہ زمانہ یاد ہے* *رات بھرجگ کرکتابوں، کو ملانایاد ہے* *مسجدو دارالإقامہ اور مزار پاک میں* *ہر جگہ ہر پل وہاں رٹا لگانا یاد ہے* *بےخودی ,وارفتگی اور فکر دائم کے سبب* *مضمحل ہوکر کہیں بھی، لیٹ جانا یاد ہے* *بال, ناخن اور کپڑوں کا نہیں رہتا خیال* *ناشتہ, کھانا بھی اکثر، بھول جانا یاد ہے* *منطقی اور فلسفی پر پیچ بحثوں کے سبب* *تار ذہنی بھی کسی کا، چھوٹ جانا یاد ہے* *جبل شامخ کی طرح لگتا ہمیں جن کا نصاب* *ان کتابوں کا فقط ، پرچہ ملانا یاد ہے* *امتحاں میں جب کبھی ٹکرا گیا کوئی سوال* *اضطراری کیف میں خوشیاں منانا یادہے* *لائٹ دینے میں اگر تاخیر کردیتا شمیم* *مشتعل ہوکر ہمارا ، ہٹہٹانا یادہے* *ہم پڑھیں گے ابتدا سے اب نہ چھوڑ یں گے سبق* *امتحاں کے بعد وعدہ، بھول جانا یاد ہے* *ہے دعا نعمان کی یہ پاس ہوجائیں سبھی* *اے خدا ہم کو بھی اپنا وہ زمانہ یاد ہے*
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment