Fundayforum.com A Pakistani Urdu Community Forum

Tuesday, 15 January 2019

Ishq zada

َموت بر حق ہے یہ ایمان ہے میرا لیکن تم مجھے مار کے کہتے ہو خدا نے مارا تم چراغوں کو بجھانے میں بہت ہو مشاق اور یہ الزام لگاتے ہو، ہوا نے مارا مجھ کو پہچان لو میں عشق زدہ، ہجر زدہ ہاں مرے بارے میں لکھ دو کہ وفا نے مارا بیچ کر جھوٹی مسیحائی منافعے کے لیے کتنے آرام سے کہتے ہو وبا نے مارا قتل کر پاتے مجھے کانٹے یہ جرات ان کی میں تو وہ گُل ہوں جسے دستِ صبا نے مارا کوئی مرتا ہے سڑک پر کوئی بیماری سے ہائے وہ شخص جسے چشمِ خفا نے مارا کیا ہی اچھا تھا کہ تُو چپ ہی کھڑا رہ جاتا اک مسافر تھا جسے تیری صدا نے مارا لوگ لکھیں گے مِرے بارے مرے مرنے پر ایک صحرائے محبت کو گھٹا نے مارا مرنے والا تری نفرت سے کہاں تھا فرحت میرے دل کو تو محبت کی شفا نے مارا !!

No comments:

Post a Comment