Fundayforum.com A Pakistani Urdu Community Forum

Monday, 4 February 2019

اس گلی کے لوگوں کو منہ لگا کے پچھتائے

اس گلی کے لوگوں کو منہ لگا کے پچھتائے ایک درد کی خاطر کتنے درد اپنائے تھک کے سو گیا سورج شام کے دھندلکوں میں آج بھی کئی غنچے پھول بن کے مرجھائے ہم ہنسے تو آنکھوں میں تیرنے لگی شبنم تم ہنسے تو گلشن نے تم پہ پھول برسائے اس گلی میں کیا کھویا اس گلی میں کیا پایا تشنہ کام پہنچے تھے تشنہ کام لوٹ آئے پھر رہی ہیں آنکھوں میں تیرے شہر کی گلیاں ڈوبتا ہوا سورج پھیلتے ہوئے سائے جالبؔ ایک آوارہ الجھنوں کا گہوارہ کون اس کو سمجھائے کون اس کو سلجھائے

No comments:

Post a Comment