درویشیں ہار گئی ہوں
درویشا میں خالی
درویشا میں ہار گئی ہوں
دنیا کالی میں اندر سے خالم خالی
درویشا کوئی ٹونا ، ورد وظیفہ کر
مجھے "م" کرے منظور
مجھے کوئی جاچ سکھا
مرا لوں لوں گھنگرو بن جاوے
مجھے ناچ سکھا
مجھے ایسا ناچ سکھا دے
روح نماز قضا نہ کر پاوے
من یار قضا نہ کر پاوے
یہ کالی دنیا لاکھ کرے تدبیر
فقیر سے یار جدا نہ کر پاوے
مرے درویشا تجھے واسطہ تیرے نینوں کا
جہاں "م" نے ڈیرا ڈالا ہے
ترے دھو دھو پیر پیوں
مجھ کو اُن "مَازَاْغَ البَصَرِیْ" نینوں کا
بس اک جام پلا دے
میں اس دنیا ورگی کالی
وے درویشا میں اندر سے خالم خالی ، نین سوالی
وے میں ہاری تیرے در پر جیتنے آگئی
بھر دے پیاسی روح کی پیالی
میرے خالی پن کو "م" کے رنگ سے بھر دے
وے درویشا تو چمکیلا
روشن ، پیارا ، رنگ رنگیلا
دنیا کالی
اور اک میں اندر سے خالی..!
No comments:
Post a Comment