Fundayforum.com A Pakistani Urdu Community Forum

Tuesday, 16 April 2019

آنکھ میں خواب نہیں

آنکھ میں خواب نہیں آنکھ میں خواب نہیں خواب کا ثانی بھی نہیں
کنج لب میں کوئی پہلی سی کہانی بھی نہیں

ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اک شہر تخیل میں تجھے
اور مرے پاس ترے گھر کی نشانی بھی نہیں

بات جو دل میں دھڑکتی ہے محبت کی طرح
اس سے کہنی بھی نہیں اس سے چھپانی بھی نہیں

آنکھ بھر نیند میں کیا خواب سمیٹیں کہ ابھی
چاندنی رات نہیں رات کی رانی بھی نہیں

لیلی حسن ذرا دیکھ ترے دشت نژاد
سر بسر خاک ہیں اور خاک اڑانی بھی نہیں

کچے ایندھن میں سلگنا ہے اور اس شرط کے ساتھ
تیز کرنی بھی نہیں آگ بجھانی بھی نہیں

اب تو یوں ہے کہ ترے ہجر میں رونے کے لئے
آنکھ میں خون تو کیا خون سا پانی بھی نہیں

No comments:

Post a Comment